• __________________________________


جو کوئی کر نا سکے وہ باپ کرتا ہے

جو کوئی کر نا سکے وہ باپ کرتا ہے  دُکھوں کو سہتا ہے مرتا ہے چاپ کرتا ہے  نبھانے اپنا وہ وعدہ کہ خوش رہیں بچے  وہ بیچ دیتا ہے اپنا یہ آپ کرتا ہے ہر ایک فرد سے ب…
Read more »

خود کو اتنا بھی طلب گار نہیں کرنا تھا

خود کو اتنا بھی طلب گار نہیں کرنا تھا بات کرنی تھی مگر پیار نہیں کرنا تھا دیکھ غصے نے تجھے آج فنا کر ڈالا بس یہی کام تجھے یار نہیں کرنا تھا وہ تو تو خود ہی مرے…
Read more »

خدا کی نعمت

بہت مصروف رہنا بھی خدا کی ایک نعمت ھے ھُجومِ دوستاں ھونا, کسی سنگت کا مِل جانا, کبھی محفل میں ہنس لینا, کبھی خَلوَت میں رو لینا.. خدا کی ایک نعمت ہے..🤲🏻 کبھی…
Read more »

اے مری جانِ جان تیرے ہیں

اے مری جانِ جان تیرے ہیں جسم کے گلستان تیرے ہیں باغ ہی تو فقط نہیں تیرے باغوں کے باغبان تیرے ہیں میرے ہونٹوں کے نرم پھولوں پر اب بھی بوسے جوان تیرے ہیں ہاتھ قر…
Read more »

میں مر مٹا تو وہ سمجھا یہ انتہا تھی مری

میں مر مٹا تو وہ سمجھا یہ انتہا تھی مری اسے خبر ہی نہ تھی، خاک کیمیا تھی مری میں چپ ہوا تو وہ سمجھا کہ بات ختم ہوئی پھر اس کے بعد تو آواز جا بجا تھی مری جو طعن…
Read more »

تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے

تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے پھر موسم بہار مرے گلستاں میں ہے اک خواب ہے کہ بار دگر دیکھتے ہیں ہم اک آشنا سی روشنی سارے مکاں میں ہے اک شاخ یاسمین تھی کل …
Read more »

شوق رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں

شوق رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں پاؤں سے ہواؤں کے بیڑیاں نہیں کھلتیں پیڑ کو دعا دے کر کٹ گئی بہاروں سے پھول اتنے بڑھ آئے کھڑکیاں نہیں کھلتیں پھول بن کے سیر…
Read more »

گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہو

گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہو کوئی وجود محبت کا استعارہ ہو میں گہرے پانی کی اس رو کے ساتھ بہتی رہوں جزیرہ ہو کہ مقابل کوئی کنارہ ہو کبھی کبھار اسے دیکھ لی…
Read more »

اک ہنر تھا کمال تھا کیا تھا

اک ہنر تھا کمال تھا کیا تھا مجھ میں تیرا جمال تھا کیا تھا برق نے مجھ کو کر دیا روشن تیرا عکس جلال تھا کیا تھا تیرے جانے پہ اب کے کچھ نہ کہا دل میں ڈر تھا ملال …
Read more »

باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے

باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے تہنیت اے دل کہ اب دیوار در ہونے کو ہے کھول دیں زنجیر در اور حوض کو خالی کریں زندگی کے باغ میں اب سہ پہر ہونے کو ہے موت کی آ…
Read more »

اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہوا

اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہوا مگر یہ دل تری جانب سے صاف بھی نہ ہوا عجب تھا جرم محبت کہ جس پہ دل نے مرے سزا بھی پائی نہیں اور معاف بھی نہ ہوا تعلقات کے برز…
Read more »

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی پر میں کیا کرتی کہ زنجیر ترے نام کی تھی جس کے ماتھے پہ مرے بخت کا تارہ چمکا چاند کے ڈوبنے کی بات اسی شام کی تھی میں نے ہا…
Read more »

وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں

وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں زندگی جتنی بھی ہے اب مستقل صحرا میں ہے اور اس صحرا میں تیرا دور تک سایا نہیں…
Read more »

شب وہی لیکن ستارہ اور ہے

شب وہی لیکن ستارہ اور ہے اب سفر کا استعارہ اور ہے ایک مٹھی ریت میں کیسے رہے اس سمندر کا کنارہ اور ہے موج کے مڑنے میں کتنی دیر ہے ناؤ ڈالی اور دھارا اور ہے جنگ …
Read more »

دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا

دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا وہ ستم گر بھی مگر سوچے کسی پل ملنا واں نہیں وقت تو ہم بھی ہیں عدیم الفرصت اس سے کیا ملیے جو ہر روز کہے کل ملنا عشق کی رہ …
Read more »

ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے

ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے میں جانتی تھی پال رہی ہوں سنپولیے بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لیے پلکوں پہ کچی نیندوں کا…
Read more »

جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے

جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے چاند کے ہم راہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے راستوں کا علم تھا ہم کو نہ سمتوں کی خبر شہر نامعلوم کی چاہت مگر کرتے رہے ہم نے خود سے…
Read more »

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا

ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا کس سے پوچھوں ترے آقا کا پتہ اے رہوار یہ علم وہ ہے نہ اب تک کسی شانے سے اٹھا حلقۂ خو…
Read more »

مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے

مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے دستار پہ بات آ گئی ہوتی ہوئی سر سے برسا بھی تو کس دشت کے بے فیض بدن پر اک عمر مرے کھیت تھے جس ابر کو ترسے کل رات جو ایند…
Read more »

دعا کا ٹوٹا ہوا حرف سرد آہ میں ہے

دعا کا ٹوٹا ہوا حرف سرد آہ میں ہے تری جدائی کا منظر ابھی نگاہ میں ہے ترے بدلنے کے با وصف تجھ کو چاہا ہے یہ اعتراف بھی شامل مرے گناہ میں ہے بکھر چکا ہے مگر مسکر…
Read more »