تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے
تازہ محبتوں کا نشہ جسم و جاں میں ہے پھر موسم بہار مرے گلستاں میں ہے اک خواب ہے کہ بار دگر دیکھتے ہیں ہم اک آشنا سی روشنی سارے مکاں میں ہے اک شاخ یاسمین تھی کل …
Read more »
شوق رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں
شوق رقص سے جب تک انگلیاں نہیں کھلتیں پاؤں سے ہواؤں کے بیڑیاں نہیں کھلتیں پیڑ کو دعا دے کر کٹ گئی بہاروں سے پھول اتنے بڑھ آئے کھڑکیاں نہیں کھلتیں پھول بن کے سیر…
Read more »
گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہو
گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہو کوئی وجود محبت کا استعارہ ہو میں گہرے پانی کی اس رو کے ساتھ بہتی رہوں جزیرہ ہو کہ مقابل کوئی کنارہ ہو کبھی کبھار اسے دیکھ لی…
Read more »
اک ہنر تھا کمال تھا کیا تھا
اک ہنر تھا کمال تھا کیا تھا مجھ میں تیرا جمال تھا کیا تھا برق نے مجھ کو کر دیا روشن تیرا عکس جلال تھا کیا تھا تیرے جانے پہ اب کے کچھ نہ کہا دل میں ڈر تھا ملال …
Read more »
باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے
باب حیرت سے مجھے اذن سفر ہونے کو ہے تہنیت اے دل کہ اب دیوار در ہونے کو ہے کھول دیں زنجیر در اور حوض کو خالی کریں زندگی کے باغ میں اب سہ پہر ہونے کو ہے موت کی آ…
Read more »
اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہوا
اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ہوا مگر یہ دل تری جانب سے صاف بھی نہ ہوا عجب تھا جرم محبت کہ جس پہ دل نے مرے سزا بھی پائی نہیں اور معاف بھی نہ ہوا تعلقات کے برز…
Read more »
قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی
قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی پر میں کیا کرتی کہ زنجیر ترے نام کی تھی جس کے ماتھے پہ مرے بخت کا تارہ چمکا چاند کے ڈوبنے کی بات اسی شام کی تھی میں نے ہا…
Read more »
وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں
وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں زندگی جتنی بھی ہے اب مستقل صحرا میں ہے اور اس صحرا میں تیرا دور تک سایا نہیں…
Read more »
شب وہی لیکن ستارہ اور ہے
شب وہی لیکن ستارہ اور ہے اب سفر کا استعارہ اور ہے ایک مٹھی ریت میں کیسے رہے اس سمندر کا کنارہ اور ہے موج کے مڑنے میں کتنی دیر ہے ناؤ ڈالی اور دھارا اور ہے جنگ …
Read more »
دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا
دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا وہ ستم گر بھی مگر سوچے کسی پل ملنا واں نہیں وقت تو ہم بھی ہیں عدیم الفرصت اس سے کیا ملیے جو ہر روز کہے کل ملنا عشق کی رہ …
Read more »
ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے
ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے میں جانتی تھی پال رہی ہوں سنپولیے بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لیے پلکوں پہ کچی نیندوں کا…
Read more »
جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے
جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے چاند کے ہم راہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے راستوں کا علم تھا ہم کو نہ سمتوں کی خبر شہر نامعلوم کی چاہت مگر کرتے رہے ہم نے خود سے…
Read more »
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا کس سے پوچھوں ترے آقا کا پتہ اے رہوار یہ علم وہ ہے نہ اب تک کسی شانے سے اٹھا حلقۂ خو…
Read more »
مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے
مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے دستار پہ بات آ گئی ہوتی ہوئی سر سے برسا بھی تو کس دشت کے بے فیض بدن پر اک عمر مرے کھیت تھے جس ابر کو ترسے کل رات جو ایند…
Read more »
دعا کا ٹوٹا ہوا حرف سرد آہ میں ہے
دعا کا ٹوٹا ہوا حرف سرد آہ میں ہے تری جدائی کا منظر ابھی نگاہ میں ہے ترے بدلنے کے با وصف تجھ کو چاہا ہے یہ اعتراف بھی شامل مرے گناہ میں ہے بکھر چکا ہے مگر مسکر…
Read more »
تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا
تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا ہوا کے پاس برہنہ کمان چھوڑ گیا رفاقتوں کا مری اس کو دھیان کتنا تھا زمین لے لی مگر آسمان چھوڑ گیا عجیب شخص تھا بارش کا رنگ دیکھ ک…
Read more »
مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے لوگ تھرا گئے جس وقت منادی آئی آج پیغام نیا ظل الٰہی دیں گے جھونکے کچھ ایسے تھپکتے ہیں …
Read more »
شام آئی تری یادوں کے ستارے نکلے
شام آئی تری یادوں کے ستارے نکلے رنگ ہی غم کے نہیں نقش بھی پیارے نکلے ایک موہوم تمنا کے سہارے نکلے چاند کے ساتھ ترے ہجر کے مارے نکلے کوئی موسم ہو مگر شان خم و پ…
Read more »
کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے
کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے وہ سویا ہے کہ کچھ کچھ جاگتا ہے تری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں مرا تن مور بن کر ناچتا ہے میں اس کی دسترس میں ہوں مگر وہ مجھے میری …
Read more »
تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ
تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ ایسی برساتیں کہ بادل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ بچپنے کا ساتھ ہے پھر ایک سے دونوں کے دکھ رات کا اور میرا آنچل بھیگتا ہے سات…
Read more »
7 دن میں مشہور
-
اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ تو میں تمہارا یا اس پہ مبنی کوئی تأثر کوئی اشارا تو میں تمہارا غرور پرور انا کا مالک کچھ اس طرح کے ہیں ن...
-
تم کو ہماری چال کی چ ' تک نہیں پتہ کہلاتے ہو چالباز مگر ' چ ' تک نہیں پتہ یہ عین شین قاف بھلا کیا کرو گے تم تم کو تو پیار...
-
دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا جو بڑھ کے تائید حق کرے گا وہی سزاوار دار ہوگا بلا غرض سادہ سادہ باتوں سے ڈال دیں رسم دوستی کی جو...
30 دن میں مقبول
-
شرافت چھین لیتی ہے صداقت چھین لیتی ہے قلم کاروں سے خودداری ضرورت چھین لیتی ہے ریا کاری سے بچئے یہ بہت زہریلی ناگن ہے یہ ناگن زندگی بھر کی ع...
-
اگر یہ کہہ دو بغیر میرے نہیں گزارہ تو میں تمہارا یا اس پہ مبنی کوئی تأثر کوئی اشارا تو میں تمہارا غرور پرور انا کا مالک کچھ اس طرح کے ہیں ن...
-
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے ایک دیوانہ مسافر ہے مری آنکھوں میں وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے چل پڑتا ...



