• __________________________________


رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ

آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ


کچھ تو مرے پندارِ محبت کا بھرم رکھ

تُو بھی تَو کبھی مجھ کو منانے کے لئے آ


پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تَو

رسم و رہِ دنیا ہی نبھانے کیلئے آ


کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم

تُو مجھ سے خفا ہے تَو زمانے کے لئے آ


اک عمر سے ہوں لذتِ گریہ سے بھی محروم

اے راحتِ جاں مجھ کو رلانے کے لئے آ


اب تک دلِ خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں

یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لئے آ


مانا کہ محبت کا چھپانا ہے محبت

چپکے سے کسی روز جتانے کے لیے آ


جیسے تمہیں آتے ہیں نہ آنے کے بہانے

ایسے ہی کسی روز نہ جانے کے لیے آ


منجانب: الموسا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں