• __________________________________


وہ مجبوری نہیں تھی یہ اداکاری نہیں ہے

وہ مجبوری نہیں تھی یہ اداکاری نہیں ہے
مگر دونوں طرف پہلی سی سرشاری نہیں ہے

بہانے سے اسے بس دیکھ آنا پل دو پل کو
یہ فرد جرم ہے اور آنکھ انکاری نہیں ہے

میں تیری سرد مہری سے ذرا بد دل نہیں ہوں
مرے دشمن ترا یہ وار بھی کاری نہیں ہے

میں اس کے قول پر ایمان لا کر خوف میں ہوں
کہیں لہجے میں تو ظالم کے عیاری نہیں ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں