• __________________________________


جب بھی نگاہ ساقی دل کو ٹٹولتی ہے

جب بھی نگاہ ساقی دل کو ٹٹولتی ہے
ارماں بھی ڈولتے ہیں نیت بھی ڈولتی ہے

وہ آئنہ میں ایسے محسوس ہو رہے ہیں
انگڑائی لے کے جیسے تصویر بولتی ہے

کس وقت سے خوشی کو آواز دے رہا ہوں
دیکھیں وہ نازنیں کب دروازہ کھولتی ہے

جانے یہ کیا ہوا ہے دوشیزۂ خرد کو
گھبرا کے دیکھتی ہے شرما کے بولتی ہے

اک وقت تھا عدمؔ جب وہ خود نہ بولتے تھے
اک وقت یہ ہے ان کی تصویر بولتی ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں