• __________________________________


تیری صورت کمال کرتی ہے

تیری صورت کمال کرتی ہے
محو حسن و جمال کرتی ہے

آپ کی ایک ایک بات مجھے
آپ کا ہم خیال کرتی ہے

ہوش والے بھی ہوش کھو بیٹھیں
بے خودی وہ کمال کرتی ہے

یار اس زندگی کو کیا کہیے
کیسے کیسے سوال کرتی ہے

یہ جو دنیا ہے یہ محبت کو
اک تماشا خیال کرتی ہے

کاش تو ہوتا ان لکیروں میں
یہ ہتھیلی ملال کرتی ہے

کیا ہوئیں قربتیں جو تھیں تم سے
مجھ سے دنیا سوال کرتی ہے

یہ جو دنیا ہے کتنی مشکل سے
اعتراف کمال کرتی ہے

میں جو شعروں کی داد پاتا ہوں
یہ سب اردو کمال کرتی ہے

کوئی حیلہ ثمرؔ نہیں چلتا
زندگی جب سوال کرتی ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں