• __________________________________


یہ زمیں چاند ستاروں کا بدل کیسے ہو

یہ زمیں چاند ستاروں کا بدل کیسے ہو
سوچتا میں بھی بہت کچھ ہوں عمل کیسے ہو

صورت حال بدل جاتی ہے اک لمحے میں
آدمی اپنے ارادوں میں اٹل کیسے ہو

کن درختوں سے لگا رکھی ہے امید ثمر
شاخ ہی جب نہ ہو سرسبز تو پھل کیسے ہو

سوچتے کچھ ہیں عمل کچھ ہے نتیجہ کچھ ہے
ایسی صورت میں کوئی مسئلہ حل کیسے ہو

درد سے کوئی علاقہ نہ تعلق غم سے
صرف لفظوں کے برتنے سے غزل کیسے ہو

ہر ملاقات ادھوری رہی اس الجھن میں
یعنی اظہار محبت میں پہل کیسے ہو

میرے محبوب کا اردو سے ہے رشتہ کم کم
مینوں آندی نئیں پنجابی تے گل کیسے ہو


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں