• __________________________________


سواد شہر مدینہ کے روبرو ہونا

سواد شہر مدینہ کے روبرو ہونا
ضروری ہو گیا آنکھوں کا با وضو ہونا

کہاں نصیب میں تکمیل آرزو ہونا
دیار سبز میں اس دل کا سرخ رو ہونا

سماعتوں کے لئے ساعت شگفت گلاب
ہوائے شہر نبوت سے گفتگو ہونا

عجب طرح کسی صحرا نشیں کی یاد آئی
کہ چشم خشک مری چاہے آب جو ہونا

کھلا ہے نام پہ کیسے طبیب کے لیکن
یہ زخم وہ ہے کہ مانگے نہیں رفو ہونا

مری جڑیں اسی مٹی میں ہوں مگر چاہوں
خیال طیبہ سے ہی روح کی نمو ہونا

گناہ گار ہوں میں اور چشم پوش ہے تو
بہت ہے تیری نظر کا کبھو کبھو ہونا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں