• __________________________________


سب کے منہ میں تالے والے اب بھی ہیں

سب کے منہ میں تالے والے اب بھی ہیں
نفرت اپنے دل میں پالے اب بھی ہیں

غم سے ہے منسوب محبت کا رشتہ
درد و غم کے یار حوالے اب بھی ہیں

میرے گاؤں میں لوگ سدا سچ ہی کہتے
یہاں مگر ہر دل میں تالے اب بھی ہیں

میری جھونپڑی چھوٹی سی ہے لیکن یار
اس میں رہنے والے نرالے اب بھی ہیں

قائم ہیں گنگ و جمنی تہذیبیں بھی
گاؤں میں مسجد اور شوالے اب بھی ہیں

جوتے چپل سب کو پہنائے مفلس
ننگے پیروں میں تو چھالے اب بھی ہیں

جنت کی تو چاہ نہیں رکھتے عاقبؔ
اس دنیا میں یار اجالے اب بھی ہیں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں