• __________________________________


تمہیں مجھ سے محبت ہو

تمہیں مجھ سے محبت ہو
اور اس درجہ محبت ہو
کہ میرے بن تمہاری زندگانی درد ہو جائے
ذرا جو رو پڑوں میں تو
تمہارے قہقہوں کا رنگ دھل کر زرد ہو جائے

تمہیں مجھ سے محبت ہو
اور اس حد تک محبت ہو
کہ میرے نام کی خوشبو تمہاری بے سکوں نیندوں کا گھر آباد کرتی ہو
وہ میری یاد کی چادر لپٹ کر تم سے تم کو
زیست کے بے زار کن معمول سے آزاد کرتی ہو

تمہیں مجھ سے محبت ہو
اور اس طرح محبت ہو
تمہارے گرد
تم کو ہر گھڑی میں ہی دکھائی دوں
تمہارا آئنہ میں ہوں
تمہارا وقت بھی میں ہوں
کوئی آواز گونجے
ساز گونجے یا کوئی سرگم
تمہیں ہر اک
نوائے نو میں
بس میں ہی سنائی دوں

تمہیں مجھ سے محبت ہو
محبت ہی محبت ہو
یہ کہنا چاہتی ہوں میں
مگر پھر خوف آتا ہے
کہ گر جو پوچھ بیٹھے تم
کہ مجھ کو بھی تو تم سے ٹھیک ایسی ہی محبت ہونی چاہیے نہ
میرے دل کو بھی تم سے بے تحاشا چاہ و رغبت ہونی چاہئے نہ

تو اس پہ کیا کہوں گی میں
کوئی بے ربط سا جملہ
کوئی الجھا ہوا فقرہ
نہیں کچھ بھی نہیں اس پر
جواباً چپ رہوں گی میں

کہ میری جان کچھ جذبے
زباں کا ساتھ چاہے بن
فقط بھیگی ہوئی آنکھوں سے جھلکیں تو ہی بہتر ہے
اور آنسو نارسائی کے
زمانہ کی نظر سے دور تنہا
اندھیری رات کی بانہوں میں چھلکیں تو ہی بہتر ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں