• __________________________________


کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز

 کیونکر اس بت سے رکھوں جان عزیز

کیا نہیں ہے مجھے ایمان عزیز


دل سے نکلا پہ نہ نکلا دل سے

ہے ترے تیر کا پیکان عزیز


تاب لائے ہی بنے گی غالبؔ

واقعہ سخت ہے اور جان عزیز


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں