• __________________________________


جب ساز کی لے بدل گئی تھی

جب ساز کی لے بدل گئی تھی
وہ رقص کی کون سی گھڑی تھی

اب یاد نہیں کہ زندگی میں
میں آخری بار کب ہنسی تھی

جب کچھ بھی نہ تھا یہاں پہ ماقبل
دنیا کس چیز سے بنی تھی

مٹھی میں تو رنگ تھے ہزاروں
بس ہاتھ سے ریت بہہ رہی تھی

ہے عکس تو آئنہ کہاں ہے
تمثیل یہ کس جہان کی تھی

ہم کس کی زبان بولتے ہیں
گر ذہن میں بات دوسری تھی

تنہا ہے اگر ازل سے انساں
یہ بزم کلام کیوں سجی تھی

تھا آگ ہی گر مرا مقدر
کیوں خاک میں پھر شفا رکھی تھی

کیوں موڑ بدل گئی کہانی
پہلے سے اگر لکھی ہوئی تھی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں